منگل، 9 مارچ، 2021
دوسری، مارچ 9، 2021

دوسری، مارچ 9، 2021: (سینٹ فرانسس آف روم)
عیسیٰ نے کہا: “میں کے لوگ، آسمان میں مختلف سطحیں ہیں اور تمھارے اچھے کاموں اور میرے ساتھ وفاداری سے زیادہ ترین سطحوں کی طرف کوشیش کرنی چاہیئے۔ شہیدوں کا آسمان میں بلند مقام ہے۔ جبکہ تم سبھی سائنتس ہوگے جب کہ آسمان پر پہنچو گے، لیکن جو بھی سطح پہنچو گے، میرے ساتھ ہونا مکمل خوشی ہوں گی۔ یہ مختلف سائز کی کپیں جیسا ہے اور میری برکت سے بھرپور ہوتے ہو۔ یہ اس زندگی میں کیا کرتے ہو وہ تمھارے لیے آسمان کا درجہ طے کرتی ہے جو دی جائے گا۔ میرے لئے زیادہ کرتا ہو گے، زیادہ انعام پائو گے۔ زمین پر دیا جانا والوں کے زائد ترین تحفے، اُن سے زیادہ کام کرنے کی توقع ہوتی ہے کہ تمھیں انجام دینی چاہیے۔ آسمان کا پہلا درجہ سرفہرست ہونا ہی نہیں رکھو بلکہ میرے ساتھ سب سے اوپر والے درجہ کو حاصل کرنا جاری رکھو جو تم اس زندگی میں کیا کرتے ہو گے۔”
عیسیٰ نے کہا: “میں کے لوگ، یہ نئی کویڈ وائرس کی وجہ سے صرف 0.5% لوگوں کا انتقال ہوا ہے، لہذا واکسین کی زوردار ضرورت نہیں ہے۔ کویڈ کہلائے جانے والا ‘واکسن’ حقیقت میں واکسن نہیں بلکہ ہر خلیہ میں وائرس کے بیج کو ڈالتا ہے۔ تم میڈیاء اور کچھ رہنما دیکھ رہے ہو جو لوگ اس وائرس واکسین لینے کی طرف دھکیل رہے ہیں، لیکن لوگوں کو واکسین سے کویڈ خود سے زیادہ برا اثر ہونا پڑ رہا ہے۔ جب کہ زائد ترین لوگ واکسن لیتے جا رہے ہیں تو ان میں 20% یا زائد افراد بدتر علامات کے ساتھ آ رہی ہیں اور کچھ شوٹ لینے کے بعد انتقال کر چکے ہیں۔ بہت سارے لوگوں کی ایمن سیسٹم کا رد عمل زیادہ ہو رہا ہے جو ہائیڈروکسی کلوروکوین یا ورمیکٹین استعمال کرتے ہوئے مدد مل سکتی ہے۔ یہ مدد کرنے والے اس رد عمل کو کم کرنا اور لوگ صحت یاب ہوتے جا رہے ہیں۔ یہ واکسنوں لوگوں کے ڈی این اے میں تبدیلی لاتا رہی ہیں کہ جب دوسری وائرس حملہ آئے تو وہ مر سکتے ہوں گے۔ اسی وجہ سے ایک مائیکروبیولوجسٹ ڈاکٹر پیشین گوئی کر رہا ہے کہ اگلی وائرس حملہ کے ساتھ 50 ملین واکسن لی گئی لوگوں کا انتقال ہو سکتا ہے۔ میں بار بار دہراتا رہا ہوں: ‘کویڈ وائرس واکسین نہ لیں، وارنا اگلے وائرس حملے سے مرنے کی خطرہ ہوجائے گا.’ میڈیاء تمھیں واکسن شوٹ لینے کے بعد اسپتال میں بھرتے ہوئے لوگوں یا انتقال ہونے والوں کی تعداد نہیں بتا رہی ہے۔ کویڈ وائرس لاب میں بنایا گیا تھا کہ وہ واکسین لے کر مر سکتی ہو جو تمہارے لیے ہلاک کن ہو سکتا ہے۔ یہ ایک بیولوجیکل ویپن چینی کمونسٹس کا ہے کیوں کے کچھ اِلائیٹ دنیا کی آبادی کو کم کرنا چاہتے ہیں۔ کویڈ وائرس چینی کمونسٹس نے عمداً دنیا میں پھیلایا تھا کہ تمھارے معیشت کو خراب کر سکیں اور وہ واکسن کو فروغ دیں جو تمہاری قوم کے لوگوں کو ہلاک کر سکتا ہے۔ میرے پناہ گاہوں پر آنے والوں کا علاج ہوگا جبکہ میری روشن صلیب دیکھیں گی۔ واکسین لی گئی وفادار بھی میرے پناہ گاہوں میں صحت یاب ہوں گے۔ جب کہ بہت سارے لوگ مر رہے ہوتے ہیں یا دوسری وائرس ریلیز ہونے سے پہلے، میں تمھیں میرے پناہ گاہوں کی امان کے لئے بلاؤں گا کہ وہاں علاج ہو سکیں۔”